Qayamat ka Khaufnak Manzar(Part:2)
قیامت: ایک ایسا دن جس کا آنا یقینی ہے!
اگر ایک مومن قیامت کے دن اور Qayamat ka Khaufnak Manzar سے متعلق قرآن کی آیات پڑھ لے تو اس کا دل کانپ اٹھے اور وہ خوف زدہ ہو جائے۔ یہ وہ دن ہوگا جب زمین اور آسمان اپنی حدود پار کر جائیں گے، پہاڑ ریت کی طرح بکھر جائیں گے، سمندر اپنی حد سے باہر ہو جائیں گے، اور سورج اپنی جگہ سے ہٹ جائے گا۔
انسان اپنے اعمال کا حساب دیتے ہوئے کھڑا ہوگا، جہاں نہ کوئی دوست مدد کرے گا اور نہ ہی رشتے پہچانے جائیں گے۔ یہ دن انسان کی آخری منزل کا فیصلہ کرے گا – جنت یا جہنم۔ قیامت کا یہ منظر دل دہلا دینے والا ہوگا، جو ہمیں اپنی زندگی پر غور کرنے اور اپنے اعمال درست کرنے کی نصیحت دیتا ہے۔
نوٹ:
قیامت، ایک فیصلہ کن دن، کوئی خیالی یا من گھڑت کہانی نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے جو ضرور پیش آئے گی کیونکہ یہ اللہ کا فرمان اور وعدہ ہے، اور اللہ کا وعدہ کبھی جھوٹا نہیں ہو سکتا۔
Read This Also: Qayamat ka Khaufnak Manzar part:1
سورۃ الانشقاق قرآنِ مجید کی 84ویں سورت ہے، جو مکی سورتوں میں شامل ہے اور اس میں 25 آیات ہیں۔ یہ سورت قیامت کے دن اور اس کے Qayamat ka Khaufnak Manzar کو بیان کرتی ہے، جس سے انسان کو اللہ کے سامنے اپنی جواب دہی کا احساس دلایا جاتا ہے۔ ذیل میں اس کی ہر آیت کی مختصر وضاحت پیش کی گئی ہے:
Surah Al inshiqaaq ke aham nuqte
1. قیامت کا منظر (آیات 1-5)
آسمان پھٹ جائے گا اور اپنے رب کے حکم کی تعمیل کرے گا۔زمین پھیل جائے گی اور اپنے اندر کے تمام راز ظاہر کر دے گی۔ہر چیز اللہ کے حکم کے مطابق ہوگی۔
2. انسان کا حساب و کتاب (آیات 6-12)
انسان اپنی محنت کا نتیجہ پائے گا۔جن کا حساب آسان ہوگا، وہ خوش و خرم ہوں گے۔جن کا حساب سخت ہوگا، وہ افسوس اور غم میں مبتلا ہوں گے۔
3. قرآن کا پیغام اور نصیحت (آیات 13-15)
کافر لوگ اللہ کی نشانیوں کو جھٹلاتے ہیں۔انہیں قیامت کے دن کا یقین نہیں ہے۔
4. اللہ کی قدرت اور نشانیاں (آیات 16-18)
سورج، چاند، رات اور دن اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیں۔یہ سب اللہ کے بنائے ہوئے نظام کے مطابق چلتے ہیں۔
5. آخرت کا انعام اور سزا (آیات 19-25)
ہر انسان کو اس کے اعمال کے مطابق بدلہ دیا جائے گا۔نیکوکاروں کے لیے جنت اور انکار کرنے والوں کے لیے جہنم ہے۔اللہ کی طرف لوٹنا یقینی ہے۔
پیغام:
یہ سورہ انسان کو اس کے اعمال کے نتائج اور قیامت کے دن کی حقیقت کے بارے میں غور و فکر کی دعوت دیتی ہے۔ اس میں اللہ کی قدرت، انسان کی ذمہ داری اور حساب و کتاب کی اہمیت کو واضح کیا گیا ہے۔
Read This Also: Jahannum ke endhan insan Aur pathar kyun
Surah Al inshiqaaq ka Tarjama wa wazaahat
آیت 1-3:
"إِذَا السَّمَاءُ انشَقَّتْ وَأَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُقَّتْ وَإِذَا الْأَرْضُ مُدَّتْ"
جب آسمان پھٹ جائے گا اور وہ اپنے رب کے حکم کو سن کر اس کی اطاعت کرے گا۔ اور جب زمین پھیلا دی جائے گی۔وضاحت: قیامت کے دن آسمان ٹوٹ جائے گا اور زمین کو ہموار کر دیا جائے گا تاکہ انسانوں کے حساب کتاب کے لیے میدان تیار ہو۔
آیت 4-5:
"وَأَلْقَتْ مَا فِيهَا وَتَخَلَّتْ وَأَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُقَّتْ"
زمین اپنے اندر کی تمام چیزوں کو باہر نکال دے گی اور خالی ہو جائے گی اور اپنے رب کے حکم کے آگے جھک جائے گی، جیسا کہ اس کے لائق ہے۔وضاحت: زمین اپنے اندر دفن ہر چیز، خواہ وہ انسان ہوں یا خزانے، باہر نکال دے گی اور اللہ کے حکم کے تابع ہو جائے گی۔
آیت 6:
"يَا أَيُّهَا الْإِنسَانُ إِنَّكَ كَادِحٌ إِلَىٰ رَبِّكَ كَدْحًا فَمُلَاقِيهِ"
اے انسان! بے شک تو اپنے رب کی طرف محنت و مشقت کر رہا ہے اور بالآخر اس سے ملاقات کرے گا۔وضاحت: انسان کی زندگی مشقت اور جدوجہد سے بھری ہے، اور آخرکار اسے اللہ کے سامنے پیش ہونا ہے۔
آیت 7-9:
"فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا وَيَنقَلِبُ إِلَىٰ أَهْلِهِ مَسْرُورًا"
جسے اس کا نامۂ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا، اس سے آسان حساب لیا جائے گا اور وہ اپنے گھر والوں کی طرف خوشی خوشی لوٹے گا۔وضاحت: نیک اعمال کرنے والے افراد کو انعام کے طور پر آسان حساب کا سامنا ہوگا، اور وہ جنت میں اپنے عزیزوں کے ساتھ خوش ہوں گے۔
آیت 10-12:
"وَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ وَرَاءَ ظَهْرِهِ فَسَوْفَ يَدْعُو ثُبُورًا وَيَصْلَىٰ سَعِيرًا"
اور جسے اس کا نامۂ اعمال اس کی پیٹھ کے پیچھے سے دیا جائے گا، وہ ہلاکت کو پکارے گا اور بھڑکتی ہوئی آگ میں داخل ہوگا۔وضاحت: برے اعمال کرنے والوں کو ان کے اعمال کے مطابق سزا دی جائے گی، اور وہ جہنم کا عذاب سہیں گے۔
آیت 13-15:
"إِنَّهُ كَانَ فِي أَهْلِهِ مَسْرُورًا إِنَّهُ ظَنَّ أَن لَّن يَحُورَ بَلَىٰ إِنَّ رَبَّهُ كَانَ بِهِ بَصِيرًا"
بے شک وہ دنیا میں اپنے اہل و عیال کے ساتھ خوش رہتا تھا۔ اس نے گمان کیا کہ اسے کبھی لوٹ کر نہیں آنا۔ ہاں! بے شک اس کا رب اسے دیکھ رہا تھا۔وضاحت: یہ آیات دنیا میں غافل لوگوں کی حالت کو بیان کرتی ہیں جو آخرت کو بھول جاتے ہیں اور صرف دنیاوی خوشیوں میں گم رہتے ہیں۔
آیت 16-18:
"فَلَا أُقْسِمُ بِالشَّفَقِ وَاللَّيْلِ وَمَا وَسَقَ وَالْقَمَرِ إِذَا اتَّسَقَ"
پھر میں قسم کھاتا ہوں شام کے وقت کی، اور رات کی اور جو کچھ وہ اکٹھا کرتی ہے، اور چاند کی جب وہ پورا ہو جائے۔وضاحت: اللہ تعالیٰ ان قدرتی مظاہر کی قسم کھاتا ہے، جو اس کی قدرت اور حکمت کی نشانیاں ہیں، تاکہ انسان قیامت کے دن کی حقانیت کو سمجھے۔
آیت 19:
"لَتَرْكَبُنَّ طَبَقًا عَن طَبَقٍ"
تم ضرور ایک حال سے دوسرے حال میں گزرو گے۔وضاحت: انسان کی زندگی مختلف مراحل سے گزرتی ہے، اور بالآخر وہ قیامت کے دن کے مرحلے تک پہنچے گا۔
آیت 20-21:
"فَمَا لَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ وَإِذَا قُرِئَ عَلَيْهِمُ الْقُرْآنُ لَا يَسْجُدُونَ"
تو انہیں کیا ہو گیا ہے کہ یہ ایمان نہیں لاتے؟ اور جب ان پر قرآن پڑھا جاتا ہے تو سجدہ نہیں کرتے؟
وضاحت: ان آیات میں کفار کی ہٹ دھرمی اور ان کے قرآن سے انکار کا ذکر ہے۔
آیت 22-25:
"بَلِ الَّذِينَ كَفَرُوا يُكَذِّبُونَ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا يُوعُونَ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ"
بلکہ وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا جھٹلاتے ہیں، اور اللہ ان کے دلوں کے رازوں کو خوب جانتا ہے۔ انہیں دردناک عذاب کی بشارت دے دیں، مگر وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک اعمال کیے، ان کے لیے نہ ختم ہونے والا اجر ہے۔وضاحت: کافروں کے انجام اور مومنوں کے انعام کو بیان کیا گیا ہے۔ مومنوں کو دائمی جنت کی خوشخبری دی گئی ہے۔
یہ سورت انسان کو قیامت کی حقیقت اور اپنی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرواتی ہے، تاکہ وہ اللہ کی طرف رجوع کرے اور اپنے اعمال درست کرے۔
Read This Also: Badtareen bastiyan /jhooton Ki basti
(Conclusion):
یہ سورہ انسان کو اس کی حقیقت، دنیا کی عارضی فطرت، اور قیامت کے دن کی سچائی پر غور کرنے کی تعلیم دیتی ہے۔ اللہ نے قیامت کے ہولناک مناظر، Qayamat ka Khaufnak Manzar ,حساب و کتاب کے عمل، اور نیک و بد انسانوں کے انجام کو واضح طور پر بیان کیا ہے۔ یہ ہمیں اللہ کے احکام کی پیروی کرنے، نیک اعمال کرنے، اور آخرت کی تیاری کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
یہ سورہ ہمیں قیامت کے خوفناک مناظر، انسان کی زندگی کے مختلف مراحل، اور اس کے اعمال کی بنیاد پر ہونے والے انجام کی یاد دہانی کراتی ہے۔ یہ سورہ انسان کو یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ دنیا میں اس کی محنت اور مشقت کا اصل مقصد کیا ہے، اور یہ کہ اسے اللہ کے سامنے اپنے اعمال کا حساب دینا ہے۔ نیک اعمال کا انعام جنت کی ہمیشہ رہنے والی خوشیاں ہیں، جبکہ برے اعمال کا انجام جہنم کا عذاب ہے۔
👍🏽 ✍🏻 📩 📤 🔔
Like | Comment | Save | Share | Subscribe
FAQs:
سوال 1: سورۃ الانشقاق کا مرکزی موضوع کیا ہے؟
جواب: سورۃ الانشقاق کا مرکزی موضوع قیامت کے دن کے مناظر، انسان کے اعمال کا حساب، اور نیک و بد لوگوں کے انجام کو بیان کرنا ہے۔
سوال 2: آسمان اور زمین کے ساتھ کیا ہوگا قیامت کے دن؟
جواب: قیامت کے دن آسمان پھٹ جائے گا اور زمین اپنی تمام چیزیں باہر نکال دے گی اور ہموار کر دی جائے گی۔
سوال 3: جنہیں ان کا نامۂ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا، ان کا انجام کیا ہوگا؟
جواب: جنہیں ان کا نامۂ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا، ان کا حساب آسان ہوگا اور وہ جنت میں اپنے گھر والوں کے ساتھ خوش ہوں گے۔
سوال 4: جنہیں ان کا نامۂ اعمال پیٹھ کے پیچھے سے دیا جائے گا، ان کے ساتھ کیا ہوگا؟
جواب: جنہیں ان کا نامۂ اعمال پیٹھ کے پیچھے سے دیا جائے گا، وہ ہلاکت کو پکاریں گے اور بھڑکتی ہوئی آگ میں داخل ہوں گے۔
سوال 5: "لَتَرْكَبُنَّ طَبَقًا عَن طَبَقٍ" کا مطلب کیا ہے؟
جواب: اس کا مطلب یہ ہے کہ انسان زندگی کے مختلف مراحل سے گزرتا ہے اور آخرکار قیامت کے دن اپنے انجام تک پہنچے گا۔
سوال 6: کفار کے انکار پر اللہ نے کیا فرمایا؟
جواب: اللہ نے فرمایا کہ کفار قرآن کو جھٹلاتے ہیں اور اللہ ان کے دل کے رازوں کو جانتا ہے۔ انہیں دردناک عذاب کی بشارت دی گئی ہے۔
سوال 7: مومنوں کے لیے کیا خوشخبری دی گئی ہے؟
جواب: مومنوں کے لیے خوشخبری دی گئی ہے کہ انہیں ان کے ایمان اور نیک اعمال کے بدلے میں دائمی اجر، یعنی جنت عطا کی جائے گی۔
Please don't enter any spam link