*🌺ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِالرَّحْمٰنِﺍلرَّﺣِﻴﻢ🌺
Sadqa karne ke Faayede/صدقۃ کرنے کے فائدے
Sadqa karne ke Faayede |
صدقہ اسلام میں ایک عظیم عبادت اور اخروی نجات کا ذریعہ ہے۔ Sadqa karne ke Faayede بے شمار ہیں.قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں صدقہ کی ترغیب دلائی گئی ہے اور اسے معاشرتی و روحانی فوائد کا سبب قرار دیا گیا ہے۔ علماء کرام نے بھی صدقہ کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ ذیل میں صدقہ کے حوالے سے احادیث مبارکہ اور علماء کرام کے اقوال پیش کیے جا رہے ہیں
صدقہ ایک عربی لفظ ہے جو سچائی اور خلوص سے نکلا ہے اور اسے عام طور پر کسی بھی نیکی یا خیرات کے عمل کے طور پر بیان کیا جاتا ہے جو اللہ کی رضا کے لیے کیا جائے۔ اسلام میں صدقہ ایک اہم عبادت ہے اور اس کا مطلب اپنی دولت، وقت، علم، یا وسائل کو دوسروں کی مدد کے لیے خرچ کرنا ہے، چاہے وہ ضرورت مند ہوں، غریب ہوں، یا کسی اور قسم کی مدد کے مستحق ہوں۔
قرآن کریم اور احادیث میں صدقہ کا ذکر
اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے:"وَمَا تُنفِقُوا۟ مِن شَىْءٍۢ فَإِنَّ ٱللَّهَ بِهِۦ عَلِيمٌ"(سورۃ البقرہ: 273)"اور جو کچھ تم خرچ کرو گے، اللہ اس سے بخوبی واقف ہے۔"
بیشک صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں اور جو اللہ کو خلوص کے ساتھ قرض دے رہے ہیں ۔ ان کے لئے یہ بڑھایا جائے گا اور ان کے لئے پسندیدہ اجر و ثواب ہے ۔ (سورۃ حدید:18)
صدقہ گناہوں کو مٹاتا ہے:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"صدقہ گناہوں کو اس طرح مٹا دیتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے۔"
(ترمذی، حدیث نمبر 2616)
صدقہ کا بدلہ کئی گنا ملتا ہے:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:صدقہ مصیبتوں سے بچاتا ہے:
"اللہ پاک صدقہ قبول فرماتا ہے اور اسے اپنے دائیں ہاتھ میں لیتا ہے، پھر اس کو بڑھاتا ہے، جیسے کوئی شخص اپنے بچھڑے کو پالتا ہے، یہاں تک کہ وہ پہاڑ کے برابر ہو جاتا ہے۔"
(صحیح بخاری، حدیث نمبر 1410)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:صدقہ قیامت کے دن سایہ ہوگا:
"صدقہ کرو، کیونکہ یہ مصیبتوں اور برائیوں کو دور کرتا ہے۔"
(مسند احمد، حدیث نمبر 17716)
آپ ﷺ نے فرمایا:
"قیامت کے دن ہر شخص اپنے صدقہ کے سایہ تلے ہوگا، جب تک حساب کتاب پورا نہ ہو جائے۔"(ترمذی، حدیث نمبر 2417)صدقہ بیماریوں کا علاج ہے:
"صدقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا، اور جس شخص نے اللہ کی راہ میں صدقہ دیا، اللہ اسے اس سے بہتر عطا کرے گا۔" (مسلم)
آپ ﷺ نے فرمایا:
"اپنے بیماروں کا علاج صدقہ کے ذریعے کرو۔"(سنن ابو داود: 3858)
Read This: Nabi ﷺ par darood o salaam
علماء کرام کے اقوال
حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ:
"صدقہ مال کو پاک کرتا ہے اور اللہ کی بارگاہ میں مقبولیت کا ذریعہ بنتا ہے۔"
امام غزالیؒ:
"صدقہ کرنے والا نہ صرف اپنی آخرت کو سنوارتا ہے بلکہ اپنے دل کو بھی اللہ کی محبت سے لبریز کرتا ہے۔"
حضرت علیؓ:
"صدقہ دینے سے رزق بڑھتا ہے اور دل میں سکون پیدا ہوتا ہے۔"
ابن تیمیہؒ:
"صدقہ انسان کو اللہ سے قریب کرتا ہے اور اس کی دعا قبولیت کے درجے تک پہنچتی ہے۔"
صدقہ کے فوائد
صدقہ کے آداب
- اللہ کی رضا حاصل ہوتی ہے۔
- صدقہ سے دل کی سکونت اور برکت آتی ہے
- مال میں برکت ہوتی ہے۔
- غربت اور ضرورت مندوں کی مدد ہوتی ہے۔
- گناہوں کی معافی ملتی ہے۔
- قیامت کے دن نجات کا سبب بنتا ہے۔
- صدقہ خالص نیت سے دینا چاہئے، یعنی صرف اللہ کی رضا کے لیے۔
- صدقہ دیتے وقت تکبر اور دکھاوے سے بچنا چاہئے۔
- صدقہ دینے کا وقت اور جگہ بھی اہم ہے، اور مستحق افراد کی شناخت ضروری ہے۔
کُچّھ چھوٹے چھوٹے صدقات
Sadqa karne ke Faayede |
- 1. دوسرے کو نقصان پہونچانے سے بچنا صدقہ ہے۔ (بخاری: 2518)
- 2. اندھے کو راستہ بتانا صدقہ ہے۔ (ابن حبان: 3368)
- 3. بہرے سے تیز آواز میں بات کرنا صدقہ ہے۔ (ابن حبان: 3368)
- 4. گونگے کو اس طرح بتانا کہ وہ سمجھ سکے صدقہ ہے۔ (ابن حبان: 3377)
- 5. کمزور آدمی کی مدد کرنا صدقہ ہے۔ (ابن حبان: 3377)
- 6. راستے سے پتھر,کانٹا اور ہڈی ہٹانا صدقہ ہے۔ (مسلم: 1007)
- 7. مدد کے لئے پکارنے والے کی دوڑ کر مدد کرنا صدقہ ہے۔ (ابن حبان: 3377)
- 8. اپنے ڈول سے کسی بھائی کو پانی دینا صدقہ ہے۔ (ترمذی: 1956)
- 9. بھٹکے ہوئے شخص کو راستہ بتانا صدقہ ہے۔ (ترمذی: 1956)
- 10. لا الہ الا الله کہنا صدقہ ہے۔ (مسلم: 1007)
- 11. سبحان الله کہنا صدقہ ہے۔ (مسلم: 1007)
- 12. الحمدلله کہنا صدقہ ہے۔ (مسلم: 1007)
- 13. الله اکبر کہنا صدقہ ہے۔ (مسلم: 1007)
- 14. استغفرالله کہنا صدقہ ہے۔ (مسلم: 1007)
- 15. نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے۔ (مسلم: 1007)
- 16. برائی سے روکنا صدقہ ہے۔ (مسلم: 1007)
- 17. ثواب کی نیت سے اپنے گھر والوں پر خرچ کرنا صدقہ ہے۔ (بخاری: 55)
- 18. دو لوگوں کے بیچ انصاف کرنا صدقہ ہے۔ (بخاری: 2518)
- 19. کسی آدمی کو سواری پر بیٹھانا یا اس کا سامان اٹھا کر سواری پر رکھوانا صدقہ ہے ۔ (بخاری: 2518)
- 20. اچھی بات کہنا صدقہ ہے۔ (بخاری: 2589)
- 21. نماز کے لئے چل کر جانے والا ہر قدم صدقہ ہے۔ (بخاری: 2518)
- 22. راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانا صدقہ ہے۔ (بخاری: 2518)
- 23. خود کھانا صدقہ ہے۔ (سنن نسائی - کبری: 9185)
- 24. اپنے بیٹے کو کھلانا صدقہ ہے۔ (سنن نسائی - کبری: 9185)
- 25. اپنی بیوی کو کھلانا صدقہ ہے۔ (سنن نسائی - کبری: 9185)
- 26. اپنے خادم کو کھلانا صدقہ ہے۔ (سنن نسائی - کبری: 9185)
- 27. کسی مصیبت زدہ حاجت مند کی مدد کرنا صدقہ ہے۔ (سنن نسائی: 253)
- 28. اپنے بھائی سے مسکرا کر ملنا صدقہ ہے۔ (ترمذی: 1963)
- 29. پانی کا ایک گھونٹ پلانا صدقہ ہے۔ (ابو یعلی: 2434)
- 30. اپنے بھائی کی مدد کرنا صدقہ ہے۔ (ابو یعلی: 2434)
- 31. ملنے والے کو سلام کرنا صدقہ ہے۔ (ابو داﺅد: 5243)
- 32. آپس میں صلح کروانا صدقہ ہے۔ (بخاری - تاریخ: 259/3)
- 33. تمہارے درخت یا فصل سے جو کچھ کھائے وہ تمہارے لئے صدقہ ہے۔ (مسلم: 1553)
- 34. بھوکے کو کھانا کھلانا صدقہ ہے۔ (بیہقی - شعب: 3367)
- 35. پانی پلانا صدقہ ہے۔ (بیہقی - شعب: 3368)
- 36. دو مرتبہ قرض دینا ایک مرتبہ صدقہ دینے کے برابر ہے۔ (ابن ماجہ: 3430)
- 37. کسی آدمی کو اپنی سواری پر بٹھا لینا صدقہ ہے۔ (مسلم: 1009)
- 38. گمراہی کی سر زمین پر کسی کو ہدایت دینا صدقہ ہے۔ (ترمذی: 1963)
- 39. ضرورت مند کے کام آنا صدقہ ہے۔ (ابن حبان: 3368)
- 40. علم سیکھ کر مسلمان بھائی کو سکھانا صدقہ ہے۔ (ابن ماجہ: 243)
Conclusion:
صدقہ کرنے کے بے شمار فائدے ہیں! صدقہ دینا نہ صرف اللہ کے قریب کرتا ہے بلکہ معاشرے میں انصاف اور بھلائی کو فروغ دیتا ہے۔ ہر مسلمان کو اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ ضرور کرنا چاہیے، چاہے وہ تھوڑا ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ اللہ نیت اور دل کا حال دیکھتا ہے۔ یہ اللہ کی خوشنودی کے لیے کرنا چاہیے۔ صدقہ دل سے کیا گیا نیک عمل ہے جو دنیا اور آخرت دونوں میں کام آتا ہے۔
👍🏽 ✍🏻 📩 📤 🔔
Like comment save share subscribe
Like comment save share subscribe
FAQs:
سوال 1: صدقہ کیا ہے؟
جواب: صدقہ کا مطلب ہے اپنی خوشی سے اللہ کی راہ میں ضرورت مندوں کی مدد کرنا۔ یہ مال، کھانے پینے کی اشیاء، کپڑے، یا کوئی اور بھلائی ہو سکتی ہے۔
سوال 2: صدقہ کیوں دینا چاہیے؟
جواب: صدقہ دینے سے اللہ کی رضا حاصل ہوتی ہے، گناہ معاف ہوتے ہیں، مصیبتیں ٹلتی ہیں، اور آخرت میں انعام ملتا ہے۔ ساتھ ہی، یہ معاشرے میں غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کا ذریعہ بنتا ہے۔
سوال 3: صدقہ کون دے سکتا ہے؟
جواب: صدقہ ہر وہ شخص دے سکتا ہے جو کسی بھی طرح دوسروں کی مدد کرنے کی استطاعت رکھتا ہو۔ ضروری نہیں کہ صرف پیسے دیے جائیں، نیک مشورہ، مسکراہٹ، یا دوسروں کی بھلائی کرنا بھی صدقہ ہے۔
سوال 4: صدقہ کا انعام کیا ہے؟
جواب: صدقہ دینے سے اللہ گناہوں کو معاف کرتا ہے، مال میں برکت دیتا ہے، اور قیامت کے دن صدقہ دینے والے کو سایہ نصیب ہوگا۔
سوال 5: کون سی چیزیں صدقہ میں دی جا سکتی ہیں؟
جواب: صدقہ میں پیسے، کھانا، کپڑے، پانی، دوائیاں، یا ضرورت مند کی کوئی بھی ضرورت پوری کی جا سکتی ہے۔
سوال 6: کیا صدقہ صرف پیسے دینے کو کہتے ہیں؟
جواب: نہیں، صدقہ صرف پیسے دینے تک محدود نہیں ہے۔ کسی کی مدد کرنا، راستے سے رکاوٹ ہٹانا، مسکرانا، اور اچھے الفاظ کہنا بھی صدقہ ہے۔
سوال 7: کیا چھوٹے صدقے کا بھی اجر ملتا ہے؟
جواب: جی ہاں، اللہ نیت کو دیکھتا ہے۔ چاہے صدقہ چھوٹا ہو یا بڑا، اگر دل سے دیا گیا ہو تو اس کا اجر ضرور ملتا ہے۔
سوال 8: صدقہ کب دینا چاہیے؟
جواب: صدقہ کسی بھی وقت دیا جا سکتا ہے۔ تاہم، رمضان کے مہینے اور مصیبت کے وقت اس کا ثواب زیادہ ہو جاتا ہے۔
سوال 9: کیا ہر مسلمان پر صدقہ دینا فرض ہے؟
جواب: صدقہ فرض نہیں ہے، لیکن یہ ایک نیک عمل اور سنت ہے۔ جو شخص زکوٰۃ دینے کی استطاعت رکھتا ہے، اس پر زکوٰۃ دینا فرض ہے۔
سوال 10: کیا صدقہ دینے سے نقصان بھی ہو سکتا ہے؟
جواب: اگر صدقہ دکھاوے یا غرور کے ساتھ دیا جائے تو اس کا اجر نہیں ملتا۔ صدقہ صرف اللہ کی خوشنودی کے لیے اور اخلاص کے ساتھ دینا چاہیے۔
سوال 11: صدقہ دینے کا سب سے بہترین طریقہ کیا ہے؟
جواب: صدقہ دینے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ضرورت مند کو پہچان کر اس کی عزت کا خیال رکھتے ہوئے اس کی مدد کی جائے، تاکہ اسے شرمندگی محسوس نہ ہو۔
سوال 12: کیا کسی جانور کو کھانا کھلانا بھی صدقہ ہے؟
جواب: جی ہاں، کسی جانور کو کھانا یا پانی دینا بھی صدقہ ہے۔ نبی ﷺ نے جانوروں کے ساتھ بھلائی کرنے کی تلقین فرمائی ہے۔
جواب: صدقہ کا مطلب ہے اپنی خوشی سے اللہ کی راہ میں ضرورت مندوں کی مدد کرنا۔ یہ مال، کھانے پینے کی اشیاء، کپڑے، یا کوئی اور بھلائی ہو سکتی ہے۔
سوال 2: صدقہ کیوں دینا چاہیے؟
جواب: صدقہ دینے سے اللہ کی رضا حاصل ہوتی ہے، گناہ معاف ہوتے ہیں، مصیبتیں ٹلتی ہیں، اور آخرت میں انعام ملتا ہے۔ ساتھ ہی، یہ معاشرے میں غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کا ذریعہ بنتا ہے۔
سوال 3: صدقہ کون دے سکتا ہے؟
جواب: صدقہ ہر وہ شخص دے سکتا ہے جو کسی بھی طرح دوسروں کی مدد کرنے کی استطاعت رکھتا ہو۔ ضروری نہیں کہ صرف پیسے دیے جائیں، نیک مشورہ، مسکراہٹ، یا دوسروں کی بھلائی کرنا بھی صدقہ ہے۔
سوال 4: صدقہ کا انعام کیا ہے؟
جواب: صدقہ دینے سے اللہ گناہوں کو معاف کرتا ہے، مال میں برکت دیتا ہے، اور قیامت کے دن صدقہ دینے والے کو سایہ نصیب ہوگا۔
سوال 5: کون سی چیزیں صدقہ میں دی جا سکتی ہیں؟
جواب: صدقہ میں پیسے، کھانا، کپڑے، پانی، دوائیاں، یا ضرورت مند کی کوئی بھی ضرورت پوری کی جا سکتی ہے۔
سوال 6: کیا صدقہ صرف پیسے دینے کو کہتے ہیں؟
جواب: نہیں، صدقہ صرف پیسے دینے تک محدود نہیں ہے۔ کسی کی مدد کرنا، راستے سے رکاوٹ ہٹانا، مسکرانا، اور اچھے الفاظ کہنا بھی صدقہ ہے۔
سوال 7: کیا چھوٹے صدقے کا بھی اجر ملتا ہے؟
جواب: جی ہاں، اللہ نیت کو دیکھتا ہے۔ چاہے صدقہ چھوٹا ہو یا بڑا، اگر دل سے دیا گیا ہو تو اس کا اجر ضرور ملتا ہے۔
سوال 8: صدقہ کب دینا چاہیے؟
جواب: صدقہ کسی بھی وقت دیا جا سکتا ہے۔ تاہم، رمضان کے مہینے اور مصیبت کے وقت اس کا ثواب زیادہ ہو جاتا ہے۔
سوال 9: کیا ہر مسلمان پر صدقہ دینا فرض ہے؟
جواب: صدقہ فرض نہیں ہے، لیکن یہ ایک نیک عمل اور سنت ہے۔ جو شخص زکوٰۃ دینے کی استطاعت رکھتا ہے، اس پر زکوٰۃ دینا فرض ہے۔
سوال 10: کیا صدقہ دینے سے نقصان بھی ہو سکتا ہے؟
جواب: اگر صدقہ دکھاوے یا غرور کے ساتھ دیا جائے تو اس کا اجر نہیں ملتا۔ صدقہ صرف اللہ کی خوشنودی کے لیے اور اخلاص کے ساتھ دینا چاہیے۔
سوال 11: صدقہ دینے کا سب سے بہترین طریقہ کیا ہے؟
جواب: صدقہ دینے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ضرورت مند کو پہچان کر اس کی عزت کا خیال رکھتے ہوئے اس کی مدد کی جائے، تاکہ اسے شرمندگی محسوس نہ ہو۔
سوال 12: کیا کسی جانور کو کھانا کھلانا بھی صدقہ ہے؟
جواب: جی ہاں، کسی جانور کو کھانا یا پانی دینا بھی صدقہ ہے۔ نبی ﷺ نے جانوروں کے ساتھ بھلائی کرنے کی تلقین فرمائی ہے۔
Please don't enter any spam link