Umar ki Shahzadi Ek soch badalne wali Kahani /عمر کی شہزادی ایک سوچ بدلنے والی کہانی
![]() |
Umar ki Shahzadi |
یہ اُن عورتوں کے لئے ہے جو اپنے شوہر کی قربانیوں اور جذبات کو نہیں سمجھ پاتی ہیں کہ کس قدر وہ کسی کو خوش رکھنے کے لئے زندگی سے جدّو جہد کرتا رہتا ہے۔
زندگی ہمیشہ ویسی نہیں ہوتی جیسی ہم چاہتے ہیں۔ بعض اوقات قسمت ایسے فیصلے کرتی ہے جو ہمیں ناگوار لگتے ہیں، مگر وقت کے ساتھ ہمیں ان کی حکمت سمجھ آتی ہے۔ یہ کہانی ایک ایسی لڑکی کی ہے جو اپنی شادی سے ناخوش تھی، مگر زندگی نے اسے ایسا سبق سکھایا کہ اس کی سوچ ہی بدل گئی۔اسی سے متعلق یہ تحریر Umar ki Shahzadi Ek soch badalne wali Kahani ہے ۔ایک ان پڑھ شخص سے شادی
![]() |
Umar ki Shahzadi |
میرا نام شہزادی ہے، اور سچ کہوں تو میرا خواب تھا کہ میری شادی کسی تعلیم یافتہ اور اچھے کماؤ شخص سے ہو۔ مگر قسمت کو کُچّھ اور منظور تھا ـ مجبوریوں کے باعث مجھے عمر کے ساتھ جوڑ دیا گیا، جو زیادہ تعلیم یافتہ نہیں تھا۔
مجھے عمر سے سخت نفرت تھی۔ اس کے بولنے کا انداز، اس کی عادتیں، یہاں تک کہ اس کے قریب جانے سے بھی مجھے الجھن ہوتی تھی۔ میں اسے ہر وقت بے عزت کرتی، تنقید کرتی اور ہمیشہ اللہ سے دعا کرتی کہ یا تو مجھے اس سے نجات مل جائے یا پھر وہ دنیا سے چلا جائے۔
Read This Also: Pachhtawe ke aansoon
عمر کی محبت، میری نفرت
عمر مجھ سے بے حد محبت کرتا تھا، لیکن میں اس کی محبت کو حقیر سمجھتی تھی کوئی اہمیت نہیں دیتی۔ وہ مجھے ہمیشہ نرمی اور پیار سے سمجھاتا، کبھی چپ ہو جاتا اور کبھی غصے میں گھر سے باہر چلا جاتا۔ میں اس کی بالکل بھی عزت نہیں کرتی تھی۔
ایک دن، میں جھگڑ کر میکے چلی گئی اور ضد پکڑ لی کہ مجھے طلاق لینی ہے۔ والدین نے بہت سمجھایا، مگر میں اپنی ضد پر اڑی رہی۔ میں نے جھوٹ بولا کہ عمر مجھے خرچہ نہیں دیتا۔ والدین نے عمر کو بلایا، اور اس کا سامنا میرے ساتھ ہوا۔
30 ہزار روپے کی شرط
میرے والدین نے پوچھا، "عمر، تم شہزادی کو خرچہ کیوں نہیں دیتے؟"
عمر نے جھک کر جواب دیا، "انکل، جو کماتا ہوں، اخراجات نکال کر سب شہزادی کو دے دیتا ہوں۔"
میں نے کہا، "مجھے ہر مہینے 30 ہزار روپے چاہئیں، تبھی میں اس کے ساتھ رہوں گی!"
عمر خاموش ہو گیا
سر جھکائے بیٹھا تھا
چاچا بولے ہاں عمر دے سکتے ہو خرچہ 30 ہزار ؟
کچھ لمحے خاموش رہا پھر میری طرف دیکھنے لگا
عمر نے لمبی سانس لی اور بولا، "ٹھیک ہے، میں شہزادی کو 30 ہزار روپے دوں گا۔"
میرے دل میں آیا، اب دیکھو! میں تمہیں جینے نہیں دوں گی!
Read This Also: Logon Ki Soch Aur Baaton Se Aazad rahen
عمر آخر کرتا کیا تھا؟
میں نے کبھی نہیں پوچھا کہ عمر کیا کام کرتا ہے۔ بس اتنا معلوم تھا کہ وہ کسی گورنمنٹ آفس میں کام کرتا ہے۔
ہر مہینے، وہ مجھے 30 ہزار روپے دیتا، اور میں اسے مزید تنگ کرنے کے بہانے ڈھونڈتی۔آئے دن کوئی نہ کوئی مطالبہ کرتی رہتی ـ ایک دن میں نے کہا، "مجھے آئی فون لے کر دو!"
عمر مسکرا دیا، میرے قدموں میں بیٹھ گیا، اور کہا، "لے دوں گا، شہزادی! بس مجھے چھوڑنے کی بات نہ کیا کرو!"
زندگی کا سب سے بڑا دھچکا
ایک دن میں اپنی دوست کے ساتھ شہر کے سب سے بڑے شاپنگ مال جا رہی تھی۔ جب ہم ایک بس اسٹیشن کے قریب پہنچے، تو میں نے ایک ایسا منظر دیکھا جس نے میری روح ہلا دی۔
میری نظروں نے جو لمحہ دیکھا میں بے جان ہو گئی
وہ عمر جسے میں بہت نفرت کرتی تھی
جس کو میں جاہل ان پڑھ کہتی تھی
جس کو کبھی میں نے پیار سے کھانا تک نہ دیا تھا
جس کا کبھی حال نہ پوچھا تھا
جسے میں انسان ہی نہیں سمجھتی تھی
جسے میں قبول ہی نہیں کرنا چاہتی تھی
وہ عمر سر پہ بوجھ اٹھائے کسی کا سامان بس پہ چڑھا رہا تھا
ٹانگیں کانپ رہی تھی
اس کے جسم سے پسینہ بہہ رہا تھا، اس نے پرانے کپڑے پہنے ہوئے تھے، اور ٹوٹی ہوئی جوتی اس کے پیروں میں تھی۔ ایک ہاتھ میں روٹی پکڑی تھی، جو وہ جلدی جلدی کھا رہا تھا، اور دوسرے ہاتھ سے بوجھ اٹھا رہا تھا۔
یہ منظر دیکھ کر جیسے میری جان نکل گئی ـ یا اللہ! میں کیوں نہیں مر گئی؟
یا اللہ! یہ شخص میرے لیے اتنی مشقت کر رہا تھا، اور میں اسے ظالم سمجھتی رہی؟ کوئی قدر نہ کی.
احساس کا لمحہ
گھر جا کر میں نے بہت روئی۔ میں نے پہلی بار عمر کے لیے دل سے کچھ کیا—اس کے لیے پلاو بنایا، جو اس کی پسندیدہ ڈش تھی۔
عمر گھر آیا، کھانے کی خوشبو محسوس کی اور خوش ہو کر بولا، "شہزادی، آج تو آپ نے کمال کر دیا! ایک سال بعد پلاو کھانے کو مل رہا ہے!"
کھانے کے بعد، اس نے جیب سے 30 ہزار نکالے اور میرے ہاتھ میں رکھ دیے۔ میں پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی، اس کے قدموں میں بیٹھ گئی، اور کہا، "عمر، مجھے کچھ نہیں چاہیے، بس تمہارا ساتھ چاہیے!"
Read This Also: Jahannum ke endhan insan aur pathar kyun
عمر اب میری دنیا ہے
عمر حیران تھا۔ اس کی آنکھوں میں معصومیت تھی۔ وہ بولا، "شہزادی، اگر یہ پیسے کم ہیں تو اور لا دوں گا۔ بس مجھے چھوڑ کر مت جانا!"
اس دن مجھے احساس ہوا کہ پیسہ سب کچھ نہیں ہوتا۔ میں نے اپنی زندگی میں پہلی بار وہ سکون محسوس کیا جو کسی بڑے گھر، گاڑی یا قیمتی تحفے میں نہیں تھا۔
کُچھ خاص نصیحتیں:
شوہر کی محنت کی قدر کریں – کئی بار عورتیں اپنے شوہر کی محنت اور جدوجہد کو نظر انداز کر دیتی ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم ان کے کام اور قربانیوں کی قدر کریں اور انہیں عزت دیں۔دولت سے زیادہ محبت کی اہمیت سمجھیں – پیسہ زندگی کی ضرورت ہے، مگر یہ سب کچھ نہیں ہے۔ سچی خوشی محبت، عزت اور باہمی سمجھ بوجھ سے ملتی ہے، نہ کہ صرف دولت سے۔
شادی ایک سمجھوتہ نہیں، بلکہ ایک رشتہ ہے – شادی کا رشتہ صرف ضروریات پوری کرنے کے لیے نہیں ہوتا، بلکہ ایک دوسرے کا ساتھ نبھانے اور مشکل وقت میں حوصلہ دینے کے لیے ہوتا ہے۔
دوسروں کی زندگی کو مت کوسیں، اپنی تقدیر کو اپنائیں – ہر کسی کی زندگی اس کے نصیب کے حساب سے چلتی ہے۔ دوسروں کی زندگی دیکھ کر اپنی تقدیر کو برا مت سمجھیں، بلکہ اس میں خوش رہنا سیکھیں۔
شکایت کم کریں، شکر زیادہ ادا کریں – اگر ہم ہر چھوٹی بات پر شکایت کرنے کے بجائے جو کچھ ہمارے پاس ہے اس پر اللہ کا شکر ادا کریں، تو زندگی میں سکون اور برکت آ جائے گی۔
انسان کی پہچان صرف اس کی تعلیم یا دولت سے نہیں ہوتی – ایک اچھا انسان وہی ہوتا ہے جو سچا، محنتی اور وفادار ہو۔ اس لیے اپنے شوہر کی اچھائیوں کو دیکھیں، نہ کہ صرف اس کی کمزوریوں کو۔
غلطیوں کو سدھارنے میں کبھی دیر نہ کریں – جب ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہو جائے، تو اسے سدھارنے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔ رشتوں کو بچانے اور سنوارنے کے لیے ہمیں انا چھوڑ کر آگے بڑھنا چاہیے۔
Conclusion:
ہم عورتیں اکثر اپنے شوہروں پر تنقید کرتی ہیں، انہیں کمتر سمجھتی ہیں، مگر کبھی ان کی محنت اور قربانیوں کو نہیں دیکھتیں۔ اگر ہم ایک لمحے کے لیے اپنے شوہر کی جدوجہد کو محسوس کریں، تو شاید ہم کبھی شکایت نہ کریں۔
ہم عورتیں کیسے منہ پھاڑ کر کہہ دیتی ہیں جب کھلا نہیں سکتے تھے تو شادی کیوں کی ؟
بات بات پہ جھگڑا اور طعنے شروع کر دیتی ہیں ـ کبھی اہنے شوہر کا وہ چہرہ دیکھنا جس میں نے عمر کا دیکھا تھا
خدا کی قسم ہم ایک سانس نہ لے سکیں اس ماحول میں یہاں مرد اپنی فیملی کے لیئے خود کو قربان کر دیتا ہے ـ جتنے شوہر کماتا ہے اس پہ خوش رہو
پیسہ سب کچھ نہیں ہوتا ہے.
"اب میں صرف عمر کی شہزادی ہوں!"
یہ کہانی شاید کسی عورت کی سوچ بدل دے اور وہ اپنے شوہر کی قربانیوں کی قدر کرنا سیکھ جائے!
👍🏽 ✍🏻 📩 📤 🔔
Like | Comment | Save | Share | Subscribe
*•┈━━━━•❄︎•❄︎•━━━━┈•*
Please don't enter any spam link